نئی دہلی، 8/دسمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) کانگریس نے مودی حکومت کے خلاف غیر ملکی سازش کے بیانیے کو مسترد کرتے ہوئے اسے بے بنیاد اور گھسا پٹا جملہ قرار دیا۔ پارٹی نے کہا کہ بی جے پی کا دعویٰ ہے کہ امریکی حکومت مودی حکومت کا تختہ پلٹنا چاہتی ہے، جو ایک سنگین الزام ہے۔ کانگریس نے سوال اٹھایا کہ اگر یہ الزام سچ ہے تو وزیر اعظم مودی کو فوراً امریکی حکام سے بات کرنی چاہیے اور وضاحت طلب کرنی چاہیے کہ ایسا کیوں ہو رہا ہے۔ پارٹی نے مزید کہا کہ اس طرح کے بیانات صرف تب دیے جاتے ہیں جب حکومت کے پاس اپنی ناکامیوں کا دفاع کرنے کے لیے کچھ نہ ہو۔
کانگریس کی سوشل میڈیا سربراہ سپریہ شرینیت نے کہا کہ بی جے پی یہ دروغ گوئی کرتی ہے کہ اڈانی کے خلاف بین الاقوامی سازش کی جارہی ہے ۔ انہوں نے سوال کیا کہ اسی سازش کی وجہ سےامریکہ میں وارنٹ، کینیا میں سودے کی منسوخی، سری لنکا میں تحقیقات، بنگلہ دیش میں عدالت سے تحقیقات، آسٹریلیا اوراسرائیل میں احتجاج کیا جارہاہے۔انہوںنے کہا کہ بی جے پی کو شرم نہیں آتی کہ دنیا کے کئی ممالک میں تحقیقات ہو رہی ہیں اور یہاں پوری حکومت بے شرمی سے اڈانی کو بچا رہی ہےجس سے ملک کی شبیہ داغدار ہورہی ہے۔
انہوں آرگنائزڈ کرائم اورکرپشن رپورٹنگ پروجیکٹ( او سی سی آر پی) کی رپورٹ کو ملک کے خلاف سازش ہونے کے الزام کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس کی رپورٹ پر بی جے پی میںموجود اڈانی کے ایجنٹوں کواس لئے اعتراض ہے کیونکہ اس نے اطلاع دی تھی کہ اڈانی کی چار درج کمپنیوں میں۱۳؍فیصد شیئرز ونود اڈانی کے ساتھی چانگ چنگ لنگ اور ناصر علی کے پاس ہیں۔یہ ہندوستان کے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ اسی رپورٹ کی بنیاد پر، مزید تحقیقات سے پتہ چلا کہ ونود اڈانی کے ساتھی چانگ چنگ لنگ اور ناصر علی شعبان اہلی بھی تائیوان، دبئی اور سنگاپور سےپانچ بلین ڈالر کا کوئلہ درآمد کرنے میں ملوث تھے جو مارکیٹ کی قیمت سے دوگنی تھی۔ اس ایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمت کی وجہ سے کروڑوں ہندوستانی صارفین کے لیے بجلی مہنگی ہو گئی۔شرینیت نے فرانس کے میڈیا ادارے میڈیا پارٹ کی رپورٹ کی بنیاد پر کانگریس کے بارے میں من گھڑت کہانیاں بنانے پر بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس نے رافیل گھوٹالے کو بھی بے نقاب کیا تھا، تب بی جے پی نے اسےہندوستان کے خلاف میڈیا کی سازش قرار دے کر مسترد کر دیا تھا اور اب وہ اس کا حوالہ دے رہے ہیں۔کانگریس نے ترجمان نےکہا کہ کیا یہ سچ نہیں کہ تفتیش کے دوران کئی فون میں پیگاسس کی موجودگی پائی گئی۔ گلوبل ہنگر انڈیکس میں ہندوستان مسلسل پاکستان اور نیپال سے پیچھے ہے۔